چودھویں صدی میں تعلیمات صوفیا ء کا علمبردار : بریلویت
اس مقالہ میں پہلے مغربی پروپوگنڈو سے آگاہ کرایا گیا ہے اور اس کے بعد تصوف کی صحیح تعریف اور تاریخ کے ساتھ تصوف کے عروج کی عکس نگاری کی گئی ہے- اس پس منظر میں علمی بحث کے ذریعے تعلیمات صوفیاء اور تعلیمات رضا کا تقابلی موازنہ کیا گیا ہے اس طرح سے کیی سو سال پرانی صوفیاء اکرام کی قدیم تعلیمات کو دور حا...
Gespeichert in:
Hauptverfasser: | , |
---|---|
Format: | Dataset |
Sprache: | eng |
Schlagworte: | |
Online-Zugang: | Volltext bestellen |
Tags: |
Tag hinzufügen
Keine Tags, Fügen Sie den ersten Tag hinzu!
|
Zusammenfassung: | اس مقالہ میں پہلے مغربی پروپوگنڈو سے آگاہ کرایا گیا ہے اور اس کے بعد تصوف کی صحیح تعریف اور تاریخ کے ساتھ تصوف کے عروج کی عکس نگاری کی گئی ہے- اس پس منظر میں علمی بحث کے ذریعے تعلیمات صوفیاء اور تعلیمات رضا کا تقابلی موازنہ کیا گیا ہے اس طرح سے کیی سو سال پرانی صوفیاء اکرام کی قدیم تعلیمات کو دور حاضر کی تمام عصری و فکری جہتوں سے علمی و معنی خیز میل ملا کر یہ نتیجہ نلکالنا مقصد ہے کہ چودھوی صدی کے اس ماضی قریب میں کس مکتبہ فکر کی تعلیمات اس قدیم روایت صوفیاء سے حرف بہ حرف میل کھاتی ہیں- اس طرح یہ دیکھا گیا کہ تمام کتب صوفیاء اور احادیث رسول صلی علیہ وسلم کی تعلیمات کی حقیقی نشان دہی اس دور حاضر یعنی چودھوی صدی میں وہی ہے جو کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدسہ سرہ نے اپنی کتب میں تحریر فرما دی ہیں- اس نظریہ فکر کو اس دور عرف میں بریلویت کہا جاتا ہے- |
---|---|
DOI: | 10.7910/dvn/bj9ye2 |